عافیت ظلم سے اور پیار قضا سے مانگا
عافیت ظلم سے اور پیار قضا سے مانگا
ہم نے انصاف بھی ارباب جفا سے مانگا
کر دیا خلد کے ہر کھیت سے بے دخل ہمیں
حصہ جب دانۂ گندم میں خدا سے مانگا
جب جھٹک کر اٹھے ہم نیند سے بوجھل سپنے
تازگی صبح سے لی سانس صبا سے مانگا
نور جب چاہا کیا اپنے ہی ماتھے سے طلوع
سایا مانگا تو تری زلف دوتا سے مانگا
وہ بھٹکتا رہا منزل کے قریب آوارہ
جس نے منزل کا پتا راہنما سے مانگا
حق و ناحق کی لڑائی کی سوانح ہے گواہ
بھیک میں رحم اسی منعم نے گدا سے مانگا
وہ مرا نطق ہی دے دے تو غنیمت شوکتؔ
لحن داؤد نہیں نغمہ سرا سے مانگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.