Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آفریں وقت تصور آہ کی تاثیر کو

منشی بنواری لال شعلہ

آفریں وقت تصور آہ کی تاثیر کو

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    آفریں وقت تصور آہ کی تاثیر کو

    کروٹیں لاکھوں بدلوائیں تری تصویر کو

    دیکھ او ناوک فگن شوق دم نخچیر کو

    حسرت زخم جگر کھا کھا گئی ہے تیر کو

    سمجھو دستاویز زخم عاشق دل گیر کو

    کب مٹا سکتے ہو اپنے ہاتھ کی تحریر کو

    زلف کے مضموں سے ہے ہر بات میں پیچیدگی

    تم ہی سلجھاؤ مری الجھی ہوئی تقریر کو

    عین غفلت تھی کہ مر کر بھی نہ کچھ حاصل ہوا

    زندگی سمجھے ہوئے تھے خواب بے تعبیر کو

    کیا نہ ہوگا خوں بہا دینے میں بھی خوف خدا

    حشر کے دن کیا کرو گے رنگ کی تغییر کو

    وہ سنگھا کر زلف مشکیں ہوش میں لائے مجھے

    سانپ نے چوسا ہے اپنے زہر کی تاثیر کو

    موت کا آنا مقدم ہے بشر کے واسطے

    اور میں کچھ کہہ نہیں سکتا تری تاخیر کو

    ہو کشش تھوڑی اگر پھر اوج و پستی کچھ نہیں

    ذرہ نے کھینچا ہے کتنا مہر کی تنویر کو

    میں وہ وابستۂ صحرا ہوں کہ گر روکے مجھے

    جیب میں رکھ لوں اٹھا کر خار دامن گیر کو

    آپ کی ہے نیک نامی اور مری بد نامیاں

    آپ کی شہرت سے کیا نسبت مری تشہیر کو

    زلف کے پھندوں کو کھولو پھر دم شعلہؔ رکا

    کیوں گلے میں گھونٹتے ہو جان بے تقصیر کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے