آگ بہتے ہوئے پانی میں لگانے آئی
تیرے خط آج میں دریا میں بہانے آئی
پھر تری یاد نئے خواب دکھانے آئی
چاندنی جھیل کے پانی میں نہانے آئی
دن سہیلی کی طرح ساتھ رہا آنگن میں
رات دشمن کی طرح جان جلانے آئی
میں نے بھی دیکھ لیا آج اسے غیر کے ساتھ
اب کہیں جا کے مری عقل ٹھکانے آئی
زندگی تو کسی رہزن کی طرح تھی انجمؔ
موت رہبر کی طرح راہ دکھانے آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.