آگ بھی دل میں لگی ہے اور اشک غم بھی ہے
آگ بھی دل میں لگی ہے اور اشک غم بھی ہے
عشق کہتے ہیں جسے شعلہ بھی ہے شبنم بھی ہے
وقت آخر چارہ گر جتنی خوشی ہے غم بھی ہے
یار کی صورت بھی ہے آنکھوں میں میرا دم بھی ہے
باعث تکلیف بھی ہے باعث آرام بھی
یاد جاناں زخم بھی ہے زخم کا مرہم بھی ہے
پھر خطا جنت میں ہوگی باوجود احتیاط
صرف عادت ہی نہیں یہ فطرت آدم بھی ہے
سب کے آنسو پونچھنے والے ادھر بھی دیکھ لے
آب دیدہ تیری محفل میں ترا پرنمؔ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.