آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ
آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ
بد دعائیں ہیں لبوں پر اب دعاؤں کی جگہ
انتخاب اہل گلشن پر بہت روتا ہے دل
دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ
کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں
راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ
لٹ گئی اس دور میں اہل قلم کی آبرو
بک رہے ہیں اب صحافی بیسواؤں کی جگہ
کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ
غیر ہوتے کاش جالبؔ آشناؤں کی جگہ
- کتاب : Kulliyat-e-Habib Jalib (Pg. 171)
- Author : Habib Jalib
- مطبع : Tahir Sons Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.