Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ ہوتے ہیں کبھی لوگ دھواں ہوتے ہیں

فیصل صاحب

آگ ہوتے ہیں کبھی لوگ دھواں ہوتے ہیں

فیصل صاحب

MORE BYفیصل صاحب

    آگ ہوتے ہیں کبھی لوگ دھواں ہوتے ہیں

    ایک جیسے تو میاں ہم بھی کہاں ہوتے ہیں

    کوئی تحلیل بھی کر دے گا نہیں سوچا تھا

    سوچ آتی ہی نہیں تھی کہ زیاں ہوتے ہیں

    میں گواہی میں تمہیں خواب سناؤں اپنا

    بھید مجھ پر تو خدا کے بھی عیاں ہوتے ہیں

    جن کی آواز قدم تیز کئے دیتی ہے

    ہوتے ہیں پیار میں کچھ لوگ اذاں ہوتے ہیں

    خواہشیں وقت کی ٹہنی سے نہیں جھڑتی ہیں

    خواب پچپن میں بھی دیکھے ہیں جواں ہوتے ہیں

    زندگی ریل کی پٹری پہ لے جانے والے

    پیار کو پیار سمجھ سود و زیاں ہوتے ہیں

    میں نے اک عمر اسی شخص کو ڈھونڈا صاحبؔ

    وہ جو کہتا تھا کہ زخموں کے نشاں ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے