آگ کے صفحے پہ نقش ما و من رہ جائے گا
آگ کے صفحے پہ نقش ما و من رہ جائے گا
راکھ میں سچائی کا زندہ بدن رہ جائے گا
حرف کی بارش تھمے تو دھند سے معنی اگیں
لکھنے والا آپ سے گزرے گا فن رہ جائے گا
خواہشوں کا مینہ ننگی آنکھ سے جب بہہ چکا
چیختا چنگھاڑتا پیچھے بدن رہ جائے گا
یوں خلا بازوں پہ برسیں گے شہاب ثاقب اب
جسم جل جائیں گے باقی پیرہن رہ جائے گا
جنڈ پر پھر سے کسی گھبرو کا ترکش رہ گیا
حشر کا میدان بن کے اب یہ بن رہ جائے گا
آگ کی دیوار پھاند آئے تو ہر منزل ہے سہل
سر کی منزل سے کہیں پیچھے کفن رہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.