آگ کے صحرا میں اپنا لمحہ لمحہ زرد تھا
آگ کے صحرا میں اپنا لمحہ لمحہ زرد تھا
باد وحشت چل رہی تھی چہرہ چہرہ زرد تھا
آ گیا تھا روشنی کے دائرے میں جب شگاف
آگہی کی سلطنت میں سایہ سایہ زرد تھا
اک صحیفہ تھا بعنوان وفاداری مگر
صفحہ صفحہ پر تھی سرخی نقطہ نقطہ زرد تھا
ہر کوئی تھا حادثوں کی تیز آندھی کا اسیر
یاس کا تھا دور دورہ چہرہ چہرہ زرد تھا
ہر تنفس تھا بقا کی کشمکش میں مبتلا
واہموں کی سرزمیں کا خطہ خطہ زرد تھا
اس قدر ویرانیوں کو ساتھ لائی تھی بہار
پیڑ کا چہرہ لٹا تھا پتا پتا زرد تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.