Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ کی لپٹیں ہیں مجھ میں موم کا پتلا ہے تو

عکس فیروزپوری

آگ کی لپٹیں ہیں مجھ میں موم کا پتلا ہے تو

عکس فیروزپوری

MORE BYعکس فیروزپوری

    آگ کی لپٹیں ہیں مجھ میں موم کا پتلا ہے تو

    پاس میرے آ رہا ہے کتنا دیوانہ ہے تو

    اس پہ کتنے ناگ بھی پھنکارتے ہیں دیکھ لے

    جس شجر کے سائے میں آ کر ابھی لیٹا ہے تو

    تیرے رخ پر ہیں تھکاوٹ کے جو یہ آثار سے

    کیا کوئی لمبا سفر کر کے ابھی لوٹا ہے تو

    یہ تغیر کس لئے کیا حادثہ گزرا ہے بول

    موم سا تھا نرم اب کیوں سخت پتھر سا ہے تو

    دل میں اک پیہم کھٹک ہوتی ہے تیری یاد سے

    ساتھ تھا تو پھول تھا بچھڑا تو اک کانٹا ہے تو

    دور نو کا جو چلن ہے تو بھی تھوڑا سیکھ لے

    بے سبب ہی غیر کی مشکل میں کیوں پڑتا ہے تو

    سانپ کا کاٹا ہوا ہوتا تو بچ جاتا مگر

    تو نہ بچ پائے گا عکسؔ انسان کا کاٹا ہے تو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے