Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ کو پھول کہے جائیں خردمند اپنے

صدیق شاہد

آگ کو پھول کہے جائیں خردمند اپنے

صدیق شاہد

MORE BYصدیق شاہد

    آگ کو پھول کہے جائیں خردمند اپنے

    اور آنکھوں پہ رکھیں دید کے در بند اپنے

    لاکھ چاہا کہ غم و فکر جہاں سے چھوٹیں

    جامۂ دل پہ یہ سجتے رہے پیوند اپنے

    شہر میں دھوم مچاتی رہی کیا تازہ ہوا

    ہم نے در وا نہ کیا ہم ہیں گلہ مند اپنے

    سطح قرطاس پہ اترے نہ تری گل بدنی

    کتنے عاجز ہوئے جاتے ہیں ہنر مند اپنے

    مرحلہ طے نہ ہوا اہل تذبذب سے کوئی

    جرم تشکیک سے بیٹھے رہے پابند اپنے

    ایسا کچھ گردش دوراں نے رکھا ہے مصروف

    ماجرے ہو نہ سکے ہم سے قلم بند اپنے

    ہم تو مر جاتے غم ہجر کے ہاتھوں شاہدؔ

    دشت آفاق میں ہوتے نہ اگر چند اپنے

    مأخذ :
    • کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 139)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے