آگ میں برہا کی یوں برہن جلے
آگ میں برہا کی یوں برہن جلے
آنسوؤں کی آنچ سے دامن جلے
آگ چاہت کی بھی کیسی آگ ہے
روشنی چہرے پہ ہو اور من جلے
پیار کر کے یوں چلے اک کامنی
جوگ لے کر جیسے بیراگن جلے
کامنائیں بھسم ہوں آشائیں راکھ
من جلے تو من کا ہر بندھن جلے
نام رکھے کیا کوئی اس آگ کا
رات دن جس آگ میں جیون جلے
دیکھ کر بے روپ میرے روپ کو
تھال میں سیندور اور چندن جلے
وہ لگا کر چل دئے برہا کی آگ
اب کسی کا تن جلے یا من جلے
آگ برہا کی انوکھی آگ ہے
چاندنی کی چھاؤں میں آنگن جلے
لاج رکھ لی ہے پیا نے پیار کی
لاکھ جلتی ہے کوئی بیرن جلے
بن کے دیپک اور کبھی بن کر پتنگ
بانورے من ہم ترے کارن جلے
سامنے آیا ہے قسمت کا لکھا
اب تو مکھڑا دیکھ کر درپن جلے
جلنے والا ہی سمجھتا ہے طفیلؔ
کون کس کے غم میں کس کارن جلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.