آگ میری ہے لکڑیاں اس کی
آگ میری ہے لکڑیاں اس کی
سنے جاتا ہوں داستاں اس کی
میں سلگتا ہوں اپنے بستر میں
چھت پہ گزری ہیں سردیاں اس کی
پھول ہے اور تتلیوں کا ہجوم
ساتھ اس کے سہیلیاں اس کی
اس کے ہاتھوں میں ہے مری تلوار
میرے ہاتھوں میں چوڑیاں اس کی
میں کہیں بھاگ بھی نہیں سکتا
رستے اس کے ہیں گاڑیاں اس کی
جو تجھے مجھ سے بڑھ کے چاہے گا
یہ خلا اور کہکشاں اس کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.