Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگے کی ٹھوکروں سے بچا کر چلا گیا

سپنا مولچندانی

آگے کی ٹھوکروں سے بچا کر چلا گیا

سپنا مولچندانی

MORE BYسپنا مولچندانی

    آگے کی ٹھوکروں سے بچا کر چلا گیا

    اک شخص میرے رستے میں آ کر چلا گیا

    وہ درد کے دوا کے دلوں کے سوال پر

    غالبؔ کا ایک شعر سنا کر چلا گیا

    جس کو کبھی بھلا نہ سکی ایک پل بھی میں

    وہ مجھ کو ایک پل میں بھلا کر چلا گیا

    اس نے سفر میں ساتھ تو میرا نہیں دیا

    مجھ کو مگر وہ رستہ دکھا کر چلا گیا

    دل چاہتا ہے اس کو ہی مرہم کے طور پر

    جو شخص دل پہ زخم لگا کر چلا گیا

    سوچو ذرا کہ کتنا دکھا ہوگا اس کا دل

    ہنستے ہوئے جو اشک چھپا کر چلا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے