آگے یہ گریباں نہ کبھی چاک کروں گا
آگے یہ گریباں نہ کبھی چاک کروں گا
وحشت سے ترے دشت کو اب پاک کروں گا
جس دن بھی ہوا تیز مرا شعلۂ ظلمت
اس دن ورق مہر تجھے خاک کروں گا
شب اس کے لیے مسند مہتاب بچھا کر
تاروں کا تماشا تہ افلاک کروں گا
اس کو بھی بناؤں گا خوش آموز تلاطم
اور خود کو بھی خار و خس و خاشاک کروں گا
دیکھوں گا ابھی اور بھی خنجر کی روانی
قاتل کو ابھی اور بھی سفاک کروں گا
بل کھاتے ہوئے جسم پہ اک زخم لگا کر
اس نار محبت کو غضب ناک کروں گا
دوڑ آئے گا وہ آہوئے چالاک کہاں تک
اک دن تو اسے بستۂ فتراک کروں گا
پہلے تو کروں گا میں تری آتش خوں تیز
پھر فرش بدن پر تجھے بے باک کروں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.