آغوش رنگ و بو کے فسانے میں کچھ نہیں
آغوش رنگ و بو کے فسانے میں کچھ نہیں
حسرت نکل گئی تو زمانے میں کچھ نہیں
مایوسیوں میں حسن بھی روشن نہیں رہا
دل بجھ گیا تو شمع جلانے میں کچھ نہیں
ساقی کے کیف بادۂ پارینہ کی قسم
سائنس کے جدید خزانے میں کچھ نہیں
اک حسن نیم خواب کا عالم ہی اور ہے
سوئی ہوئی ادا کو جگانے میں کچھ نہیں
فطرت نئی زمانہ نیا زندگی نئی
کہنہ خدا کو پوجتے جانے میں کچھ نہیں
تیرا ہی ایک عکس تھا ہر سو نظر فریب
دیکھا تو میرے آئینہ خانے میں کچھ نہیں
کچھ ذکر جام و شاہد و مے کیجئے نشورؔ
ہوش و خرد کے سرد فسانے میں کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.