Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آغوش تمنا میں اک لالۂ قاتل تھا

امتیاز کاوش

آغوش تمنا میں اک لالۂ قاتل تھا

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    آغوش تمنا میں اک لالۂ قاتل تھا

    خود سے ہی لڑائی تھی خود اپنے مقابل تھا

    کل خواب میں جو دیکھا پہچان نہیں پایا

    وہ دوست تھا دشمن تھا حق پر تھا کہ باطل تھا

    وہ تیر چلاتے تھے اور اس کے نشانے پر

    کچھ اور نہیں لیکن جو بھی تھا مرا دل تھا

    ہم چل کے تو آئے ہیں منزل پہ مگر یارو

    کیا جانو گے تم رستہ کس تاب سے مشکل تھا

    وہ دور محبت بھی کتنا تھا حسیں جس میں

    اک چارہ نشینی تھی اک پردۂ محمل تھا

    اس عالم زنداں کا کیا حال لکھوں جس میں

    میں آپ سمندر تھا میں آپ ہی ساحل تھا

    دشمن سے شکایت بھی میں کیسے کروں جبکہ

    سازش میں مرا ہمدم جی جان سے شامل تھا

    اٹھ کر جو گیا اس کا کہتے ہیں جہاں والے

    وہ کاوشؔ بسمل تھا اک رونق محفل تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے