آہ بے تاثیر ہے نالہ رسا کوئی نہیں
آہ بے تاثیر ہے نالہ رسا کوئی نہیں
درد وہ مجھ کو ملا جس کی دوا کوئی نہیں
دیکھتا ہوں راہ میں مڑ مڑ کے ہر چہرے کو میں
ہم سفر کتنے ہیں لیکن ہم نوا کوئی نہیں
اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا عذاب زندگی
آنکھ سب رکھتے ہیں لیکن دیکھتا کوئی نہیں
پڑھتے ہیں اس دور کے ارباب دانش روز و شب
وہ صحیفے جن میں کہ باب دعا کوئی نہیں
وقت پر جو کام آ جائے اسے اچھا کہو
اے دل مضطر یہاں اچھا برا کوئی نہیں
آگہی کے زعم میں کتنے بنا ڈالے تھے روپ
اب کھلا کہ اپنا ہی نام و پتہ کوئی نہیں
ترجمان خار و خس احمدؔ ہے پوچھو ان کا حال
لالہ و گل کے جہاں سے واسطہ کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.