Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آہ بھرتا ہوں تو بھرنے بھی نہیں دیتا ہے

احمد کمال حشمی

آہ بھرتا ہوں تو بھرنے بھی نہیں دیتا ہے

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    آہ بھرتا ہوں تو بھرنے بھی نہیں دیتا ہے

    اور وہ خاموشی سے مرنے بھی نہیں دیتا ہے

    ناخدا کشتی کو ساحل سے لگاتا بھی نہیں

    بیچ دریا میں اترنے بھی نہیں دیتا ہے

    دوسرا زخم لگا دیتا ہے دل پر میرے

    پہلے کو ٹھیک سے بھرنے بھی نہیں دیتا ہے

    میرے آنسوؤں سے وہ سنگ پگھلتا بھی نہیں

    سر پٹک کر مجھے مرنے بھی نہیں دیتا ہے

    باز آتا بھی نہیں ضرب لگانے سے وہ

    ٹوٹ کر مجھ کو بکھرنے بھی نہیں دیتا ہے

    میرے سپنوں کو وہ سچ بھی نہیں ہونے دیتا

    مگر امید کو مرنے بھی نہیں دیتا ہے

    آئنے کو مرے چہرے سے شکایت ہے بہت

    آئنہ مجھ کو سنورنے بھی نہیں دیتا ہے

    اس کی محفل میں پہنچنے کی تمنا مت کر

    وہ تو کوچے سے گزرنے بھی نہیں دیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Radd-e-amal (Pg. 12)
    • Author : Ahmad Kamal Hashami
    • مطبع : Ahmad Kamal Hashami (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے