آہ بیمار کارگر نہ ہوئی
آہ بیمار کارگر نہ ہوئی
چرخ کانپا مگر سحر نہ ہوئی
صبح محشر ہوئی شب تاریک
صورت یار جلوہ گر نہ ہوئی
شب امید کٹ گئی لیکن
زندگی اپنی مختصر نہ ہوئی
دور سے آج ان کو دیکھ لیا
دل کو تسکیں ہوئی مگر نہ ہوئی
آنکھوں آنکھوں میں لے لیا وعدہ
کانوں کان ایک کو خبر نہ ہوئی
اف ری چشم عتاب اف رے جلال
برق سوزاں ہوئی نظر نہ ہوئی
فکر انجام و حسرت آغاز
دو گھڑی چین سے بسر نہ ہوئی
کھلنے والا نہیں در توبہ
فکر انجام وقت پر نہ ہوئی
ایسا رونا بھی کوئی رونا ہے
آستین آنسوؤں سے تر نہ ہوئی
ہٹ کے بالیں سے لوگ روتے ہیں
جیسے بیمار کو خبر نہ ہوئی
لٹ گیا سارا کارواں عدم
ایک کو ایک کی خبر نہ ہوئی
نیم جاں چھوڑ کر چلا قاتل
نگہ یاسؔ کارگر نہ ہوئی
- کتاب : Kulliyat-e-Yagana (Pg. 296)
- Author : Meerza Yagana Changezi Lukhnawi
- مطبع : Farib Book Depot (P) Ltd. (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.