آہ میں کچھ نظر آئی نہ اثر کی صورت
آہ میں کچھ نظر آئی نہ اثر کی صورت
یہ وہ ہے نخل کہ دیکھی نہ ثمر کی صورت
اپنی آغوش میں وہ ماہ لقا شام سے ہے
یا الٰہی نظر آئے نہ سحر کی صورت
جوش آیا نہ مرے دل کی طرح سے اس کو
ابر برسا نہ کبھی دیدۂ تر کی صورت
کر دیا ہے غم فرقت نے مجھے زار ایسا
گم ہوں نظروں سے مگر ان کی کمر کی صورت
سرخ رو میں جو ہوا نقد شہادت پا کر
رو سیہ ہو گئے اغیار سپر کی صورت
پھر فرشتے نہ کبھی حور کی صورت دیکھیں
دیکھ پائیں جو مرے رشک قمر کی صورت
پھولنے پھلنے کی امید تھی وہبیؔ اک دن
کر دیا عشق نے اب خشک شجر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.