آہ و زاری ہی آہ و زاری ہے
آہ و زاری ہی آہ و زاری ہے
دل عجب تجھ میں بے قراری ہے
کس کی آنکھوں سے خون ٹپکا ہے
کس نے رو رو کے شب گزاری ہے
دل کی فطرت نہیں سنور جانا
ہم نے یوں زندگی سنواری ہے
اب تو چاہے ہلاک کر ڈالو
یہ مری زندگی تمہاری ہے
ہنس رہے ہیں سبھی کے غم پہ سبھی
یہی دنیا کی دنیا داری ہے
بھول جا ہے وفائی اپنوں کی
یہی رشتوں کی پاسداری ہے
دل میں کچھ اور ہے زباں پر کچھ
جانے کیسی یہ ہوشیاری ہے
زخم ظاہر نہ کر اسے ساحلؔ
اس کی اب دوسرے سے یاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.