آہنی چٹانوں میں گونجتی صداؤں کا
آہنی چٹانوں میں گونجتی صداؤں کا
کون روک سکتا ہے راستہ ہواؤں کا
اس نے بال کھولے تھے سبز راہداری میں
قافلہ فلک پر تھا سرمئی گھٹاؤں کا
شہر میں کہاں کوئی دیکھتا ہے مڑ مڑ کے
بعد میں خیال آیا آدمی تھا گاؤں کا
پھول رکھتا جاتا ہوں راستے کے سینے پر
اک نشان دیکھا تھا میں نے اس کے پاؤں کا
کون غور کرتا ہے چاندنی کی ٹھنڈک میں
دھوپ میں خیال آیا پیپلوں کی چھاؤں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.