Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آہوں کے سلسلے مرے سینے میں گاڑ کر

محمد شکیل اختر

آہوں کے سلسلے مرے سینے میں گاڑ کر

محمد شکیل اختر

MORE BYمحمد شکیل اختر

    آہوں کے سلسلے مرے سینے میں گاڑ کر

    وہ لے گیا ہے جسم سے دل کو اکھاڑ کر

    میں ہوں برا تو کیا سبھی اچھوں میں ہیں شمار

    ہر طنز کو میں رکھتا ہوں اکثر پچھاڑ کر

    رہنے دے مضطرب مجھے عشق ذلیل میں

    راتیں طویل کر سبھی دن کو پہاڑ کر

    اک بوسہ ثبت کرنے کا اعلان کر دیا

    ہونٹوں کا جس نے رکھ دیا حلیہ بگاڑ کر

    اب خاک ہو نہ جائیں تمنائیں وصل کی

    جسموں کے درمیاں نہیں اتنی دراڑ کر

    راتوں کو پوچھتی ہے طلب مجھ سے یہ سوال

    کیوں ہجر نے رکھا مرے گھر کو اجاڑ کر

    پتھر کے جسم میں نہیں اخترؔ بچا ہے کچھ

    کیا فائدہ ہے جسم کو اب چھیڑ چھاڑ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے