آہوں کی آزاروں کی آوازیں تھیں
راہ میں غم کے ماروں کی آوازیں تھیں
دور خلا میں ایک سیاہی پھیلی تھی
بستی میں انگاروں کی آوازیں تھیں
آنکھوں میں خوابوں نے شور مچایا تھا
آسمان پر تاروں کی آوازیں تھیں
گھر کے باہر آوازیں تھیں رستوں کی
اور گھر میں دیواروں کی آوازیں تھیں
اب مجھ میں اک سناٹے کی چیخیں ہے
پہلے کچھ بیماروں کی آوازیں تھیں
اس بستی پہ مجبوری کا سایہ تھا
گھر گھر میں بازاروں کی آوازیں تھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.