آہوں میں ہو تاثیر کہ نالوں میں اثر ہو
آہوں میں ہو تاثیر کہ نالوں میں اثر ہو
اللہ کسی طرح شب غم کی سحر ہو
اتنا تو ہو جنبش میں جو وہ پردۂ در ہو
جھک جائے عقیدت سے وہ سر ہو کہ نظر ہو
ہم یاد سے ان کی کبھی غافل نہ رہیں گے
اچھا ہے جو پیہم خلش درد جگر ہو
کیا جانئے کب ہونے لگے پرسش احوال
کیا جانئے کس وقت مخاطب وہ نظر ہو
کیا لطف ہے محفل میں ہوں سب گوش بر آواز
ہم جس سے کریں بات اسی کو نہ خبر ہو
سچ جان ترے غم میں اب آنسو نہ بہیں گے
آلودۂ عصیاں ہو جو دامن مرا تر ہو
دیتا ہے یہ در پردہ تسلی سی جو کوئی
شاید کہ مرے غم کی حزیںؔ ان کو خبر ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.