آئی خزاں چمن میں گئے دن بہار کے
آئی خزاں چمن میں گئے دن بہار کے
شرمندہ سب درخت ہیں کپڑے اتار کے
میک اپ سے چھپ سکیں گی خراشیں نہ وقت کی
آئینہ ساری باتیں کہے گا پکار کے
انساں سمٹتا جاتا ہے خود اپنی ذات میں
بندھن بھی کھلتے جاتے ہیں صدیوں کے پیار کے
پھر کیا کرے گا رہ کے کوئی تیرے شہر میں
راتیں ہی جب نصیب ہوں راتیں گزار کے
سوچا ہے اپنے زخموں کے آنگن میں بیٹھ کر
سجدے کروں گا نقش تمنا ابھار کے
تنہائیوں کا درد سمیٹے ہوئے کوئی
فرحتؔ چلا ہے ٹھوکریں دنیا کو مار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.