Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئی خزاں تو باد صبا کھینچ لی گئی

محمد افضل

آئی خزاں تو باد صبا کھینچ لی گئی

محمد افضل

MORE BYمحمد افضل

    آئی خزاں تو باد صبا کھینچ لی گئی

    جیسے گلوں کے لب سے دعا کھینچ لی گئی

    کالا نقاب عدل کی آنکھوں پہ باندھ کر

    اس کے بدن پہ جو تھی قبا کھینچ لی گئی

    لگنے لگا ہے مل کے یوں اہل وطن سے اب

    جیسے ہر ایک دل سے وفا کھینچ لی گئی

    غارت گری کے بعد تماشے کے واسطے

    باقی تھی جن سروں پہ ردا کھینچ لی گئی

    تم نے زباں کو اذن تکلم نہیں دیا

    اس نے جو تم کو دی تھی صدا کھینچ لی گئی

    ہم کو نہ زندگی پہ نہ قدرت قضا پہ ہے

    ہم سے ہماری یہ بھی رضا کھینچ لی گئی

    احساس اس کے چھوڑ کے جانے پہ یوں ہوا

    ساون سے جیسے کالی گھٹا کھینچ لی گئی

    پہلے ہزار غم ہوئے نازل ہمیں پہ پھر

    تھی سب غموں کی جو بھی دوا کھینچ لی گئی

    وہ ہاتھ کیا اٹھے مری پرسش میں دوستو

    سر سے مرے ہر ایک بلا کھینچ لی گئی

    محنت کشوں نے خوب منور کئے محل

    محنت کشوں سے ان کی ضیا کھینچ لی گئی

    خود کو بھی دیکھتا ہوں میں حیرت سے آج کل

    ملنے کی میری مجھ سے ادا کھینچ لی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے