Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی

سید حامد

آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی

سید حامد

MORE BYسید حامد

    آئی نہیں کیا قید ہے گلشن میں صبا بھی

    آنے لگی زنجیر کی کانوں میں صدا بھی

    پا جائے گا دل اس میں بھی تخصیص کے پہلو

    معلوم یہ ہوتا تو نہ کرتے وہ جفا بھی

    ڈھونڈا کئے ہر گام پہ ہاتھوں کا سہارا

    بھولے سے کبھی بہر دعا ہاتھ اٹھا بھی

    شانے پہ بکھیرے ہوئے نکھری ہوئی زلفیں

    برسی بھی تو گھنگھور عجب ہے یہ گھٹا بھی

    بھایا ہے جو مکھڑے کو چھپانے کا طریقہ

    دیکھو کبھی آنکھوں کو چرانے کی ادا بھی

    جیسے ہو کنول آب میں پاکیزہ طبیعت

    رہتے ہوئے دنیا میں ہیں دنیا سے جدا بھی

    ہر آن جفا جان کے کرتے ہو ستم ہے

    ہر سانس یہ کہتی ہے کہ ہو جان وفا بھی

    آنکھیں یہ بتاتی ہیں کہ دل اور کہیں ہے

    کہنا تھا مجھے تم سے ابھی اس کے سوا بھی

    ممکن ہے گرے کوئی ہمالہ سے تو اٹھ جائے

    حامدؔ کبھی اٹھا ہے نگاہوں سے گرا بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے