آئین اسیری کے یہ معیار نئے ہیں
آئین اسیری کے یہ معیار نئے ہیں
زنداں تو وہی ہے در و دیوار نئے ہیں
اخلاص مکینوں کا تو دیکھا نہیں اب تک
ہاں شہر کے سب کوچہ و بازار نئے ہیں
دشمن سے تو کچھ خوف نہ اب ہے نہ کبھی تھا
ڈر یہ ہے کہ اب میرے طرفدار نئے ہیں
باقی نہیں پہلی سی وہ تقدیس محبت
اب حسن نیا اس کے پرستار نئے ہیں
پہچان لیا ہم نے تمہیں راہ نماؤ
باتیں وہی پیرایۂ اظہار نئے ہیں
سہما ہوا سناٹا ہے مخدوش فضائیں
اب دیکھ کے چلے گا یہ آثار نئے ہیں
بازار کی رونق وہی پہلی سی ہے کوثرؔ
اتنا ہے کہ اس بار خریدار نئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.