آئنہ صاف تھا دھندلا ہوا رہتا تھا میں
آئنہ صاف تھا دھندلا ہوا رہتا تھا میں
اپنی صحبت میں بھی گھبرایا ہوا رہتا تھا میں
اپنا چہرہ مجھے کتبے کی طرح لگتا تھا
اپنے ہی جسم میں دفنایا ہوا رہتا تھا میں
جس محبت کی ضرورت تھی مرے لوگوں کو
اس محبت سے بھی باز آیا ہوا رہتا تھا میں
تو نہیں آتا تھا جس روز ٹہلنے کے لیے
شاخ کے ہاتھ پہ کملایا ہوا رہتا تھا میں
دوسرے لوگ بتاتے تھے کہ میں کیسا ہوں
اپنے بارے ہی میں بہکایا ہوا رہتا تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.