آئنے کا منہ بھی حیرت سے کھلا رہ جائے گا
آئنے کا منہ بھی حیرت سے کھلا رہ جائے گا
جو بھی دیکھے گا تجھے وہ دیکھتا رہ جائے گا
ہم نے سب کچھ تج دیا تیری رفاقت کے لیے
تجھ سے بچھڑے تو ہمارے پاس کیا رہ جائے گا
مل سکیں گے کس طرح خوابوں میں ہم جب ہجر سے
نیند ہو جائے گی رخصت رتجگا رہ جائے گا
ہم اگر تیری رضا حاصل نہیں کر پائیں گے
عمر بھر ہم سے ہمارا دل خفا رہ جائے گا
جانے والوں کی کمی پوری کبھی ہوتی نہیں
آنے والے آئیں گے پھر بھی خلا رہ جائے گا
مرتعش آواز کی لہریں رہیں گی دیر تک
ساز چپ ہو جائیں گے سیل صدا رہ جائے گا
ہیرؔ کو گلزارؔ لے جائیں گے کھیڑے ایک دن
بانسری پر تو دھنیں ہی چھیڑتا رہ جائے گا
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 187)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.