آئنہ اپنے دل کا صاف کیا
آئنہ اپنے دل کا صاف کیا
جا تجھے میں نے اب معاف کیا
تیری باتوں کا اعتراف کیا
تو نے مجھ سے ہی اختلاف کیا
شب فرقت تھی سرد سو ہم نے
وصل کے خواب کو لحاف کیا
چاند کرتا ہے جیوں زمیں کا طواف
تیرے کوچہ کا یوں طواف کیا
عشق سے ہم نے آشنائی کی
تو نے بس عین شین قاف کیا
اک پری رو نے دل میں ہو کے مکیں
دل مرا جیسے کوہ قاف کیا
کرنی تھی جو نماز عشق ادا
ہم نے صحرا میں اعتکاف کیا
یہ سکوں احتجاج کرنے لگا
فیصلہ دل کے کیوں خلاف کیا
ناامیدی کی تیرگی میں انیسؔ
ایک امید نے شگاف کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.