Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنہ دیکھ کے کہتا ہے یہ دلبر میرا

وفا لکھنوی

آئنہ دیکھ کے کہتا ہے یہ دلبر میرا

وفا لکھنوی

MORE BYوفا لکھنوی

    آئنہ دیکھ کے کہتا ہے یہ دلبر میرا

    ماہ کنعاں بھی نہیں حسن میں ہمسر میرا

    دل قاتل سے پس قتل بھی نکلا نہ بخار

    لاشہ تشہیر کیا کر کے جدا سر میرا

    یار پھر جاتا ہے آ کر مرے دروازے سے

    مجھ سے برگشتہ ہے کس درجہ مقدر میرا

    راہ گم کردہ وہ خود پھرتا ہے اک مدت سے

    کوئے الفت میں خضر خاک ہو رہبر میرا

    نہیں معلوم کہ قاصد پہ مرے کیا گزری

    آج قابو میں نہیں ہے دل مضطر میرا

    میکدے پر مرا قبضہ ہو میں وہ مے کش ہوں

    شیشہ میرا ہے سبو میرا ہے ساغر میرا

    کیوں لگا رہنے دیا اے مرے قاتل تسمہ

    ایک ہی وار میں کرنا تھا جدا سر میرا

    آئیے آئیے دکھلائیے صورت اپنی

    دم شب ہجر میں آیا ہے لبوں پر میرا

    قتل ہوتے ہوئے جی بھر کے انہیں دیکھ لیا

    حوصلہ آج تو نکلا تہ خنجر میرا

    اے وفاؔ تھی جو تمنا مجھے پا بوسی کی

    پائے قاتل پہ گرا ہو کے جدا سر میرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے