Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنہ ہوں کہ میں پتھر ہوں یہ کب پوچھے ہے

قیصر خالد

آئنہ ہوں کہ میں پتھر ہوں یہ کب پوچھے ہے

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    آئنہ ہوں کہ میں پتھر ہوں یہ کب پوچھے ہے

    زیست مجھ سے میرے جینے کا سبب پوچھے ہے

    منکشف ہونے لگے جب سے رموز و اسرار

    کچھ سوال اب دل معصوم عجب پوچھے ہے

    مقصد زیست، کوئی خواب یا خواہش کوئی؟

    ہم نے جب سی لئے لب اپنے وہ تب پوچھے ہے

    ہر کوئی اپنی تگ و دو میں ہے مصروف یہاں

    کون اب کس کی اداسی کا سبب پوچھے ہے

    وحشت دل میں کمی ہو بھی تو کیا، حال دروں

    اور بڑھ جاتی ہے کچھ، ہم سے وہ جب پوچھے ہے

    جس نے برباد کیا خانۂ دل رہ رہ کر

    کیا قیامت ہے، وہی اس کا سبب پوچھے ہے

    کوئی بھی رشتہ نکلتا نہیں ہم دونوں میں

    پھر بھی کیوں ہم سے ہمارا وہ نسب پوچھے ہے

    ساتھ گزرے تھے کبھی عرصہ ہوا، مجھ سے مگر

    آج بھی تیرا پتا راہ طلب پوچھے ہے

    اک ندا جس کو سمجھتے ہیں ضمیر اپنا سبھی

    قبل لغزش ہمیں اس شکل میں رب پوچھے ہے

    اب یہ عالم ہے کہ خود وحشت دل بھی خالدؔ

    گھر مرے دیر سے آنے کا سبب پوچھے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے