Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنے کتنے یہاں ٹوٹ چکے ہیں اب تک

دوجیندر دوج

آئنے کتنے یہاں ٹوٹ چکے ہیں اب تک

دوجیندر دوج

MORE BYدوجیندر دوج

    آئنے کتنے یہاں ٹوٹ چکے ہیں اب تک

    آفریں ان پہ جو سچ بول رہے ہیں اب تک

    ٹوٹ جائیں گے مگر جھک نہیں سکتے ہم بھی

    اپنے ناموں کی حفاظت میں تنے ہیں اب تک

    رہنما ان کا وہاں ہے ہی نہیں مدت سے

    قافلہ والے کسے ڈھونڈ رہے ہیں اب تک

    اپنے اس دل کو تسلی نہیں ہوتی ورنہ

    ہم حقیقت تو تری جان چکے ہیں اب تک

    فتح کر سکتہ نہیں جن کو جنوں مذہب کا

    کچھ وہ تہذیب کے محفوظ قلعے ہیں اب تک

    ان کی آنکھوں کو کہاں خواب میسر ہوتے

    نیند بھر بھی جو کبھی سو نہ سکے ہیں اب تک

    دیکھ لینا کبھی منظر وہ گھنے جنگل کا

    جب سلگ اٹھیں گے جو ٹھونٹھ دبے ہیں اب تک

    روز نفرت کہ ہواؤں میں سلگ اٹھتی ہے

    ایک چنگاری سے گھر کتنے جلے ہیں اب تک

    ان اجالوں کا نیا نام بتاؤ کیا ہو

    جن اجالوں میں اندھیرے ہی پلے ہیں اب تک

    پر سکوں آپ کا چہرہ یہ چمکتی آنکھیں

    آپ بھی شہر میں لگتا ہے نئے ہیں اب تک

    خشک آنکھوں کو روانی ہی نہیں مل پائی

    یوں تو ہم نے بھی کئی شعر کہے ہیں اب تک

    دور اپنی ہے ابھی پیاس بجھانا مشکل

    اور دویجؔ آپ تو دو کوس چلے ہیں اب تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے