آئنے میں کئی چہرے نظر آتے ہیں مجھے
آئنے میں کئی چہرے نظر آتے ہیں مجھے
رقص کرتے ہوئے سائے نظر آتے ہیں مجھے
ان کو محفل سے اٹھا لایا ہوں تنہائی میں
دیکھنا یہ ہے کہ کیسے نظر آتے ہیں مجھے
ایک تجھ کو ہی نہیں دیکھنے پاتی مری آنکھ
ہر طرف تیرے تماشے نظر آتے ہیں مجھے
اپنی منزل پہ پہنچنے کے لئے روز و شب
دوڑتے بھاگتے رستے نظر آتے ہیں مجھے
دیکھتا رہتا ہوں شہروں پہ دھوئیں کے بادل
اور اٹھتے ہوئے شعلے نظر آتے ہیں مجھے
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 91)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 93)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.