Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنے میں کئی چہرے نظر آتے ہیں مجھے

سالم سلیم

آئنے میں کئی چہرے نظر آتے ہیں مجھے

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    آئنے میں کئی چہرے نظر آتے ہیں مجھے

    رقص کرتے ہوئے سائے نظر آتے ہیں مجھے

    ان کو محفل سے اٹھا لایا ہوں تنہائی میں

    دیکھنا یہ ہے کہ کیسے نظر آتے ہیں مجھے

    ایک تجھ کو ہی نہیں دیکھنے پاتی مری آنکھ

    ہر طرف تیرے تماشے نظر آتے ہیں مجھے

    اپنی منزل پہ پہنچنے کے لئے روز و شب

    دوڑتے بھاگتے رستے نظر آتے ہیں مجھے

    دیکھتا رہتا ہوں شہروں پہ دھوئیں کے بادل

    اور اٹھتے ہوئے شعلے نظر آتے ہیں مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 91)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd
    • کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 93)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے