آئنے میں پس منظر کا ابھرنا کیسا
آئنے میں پس منظر کا ابھرنا کیسا
جھیل جیسی تری آنکھوں میں یہ جھرنا کیسا
عمر بھر ساتھ رہو تو کہیں مہکے آنگن
کسی خوشبو کی طرح چھو کے گزرنا کیسا
وہ تو اک خواہش ناکام تھی جو چیخ پڑی
بے سبب اپنی ہی آواز سے ڈرنا کیسا
گرد شیشوں سے ہٹاؤ تو کوئی بات بنے
اندھے آئینوں کے آگے یہ سنورنا کیسا
پھینک دو بار الم کچھ تو سفر آساں ہو
بوجھ لادے ہوئے دنیا سے گزرنا کیسا
اے مرے شور نفس بار سماعت سے گریز
نیند کے وقت صداؤں کا ابھرنا کیسا
گوش امید ہوئے جبکہ صداؤں کے اسیر
فتح پھر کوہ ندا کا ضیاؔ کرنا کیسا
- کتاب : Pas-e-Gard-e-Safar (Pg. 110)
- Author : Zia Farooqui
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.