آئنوں سے پہلے بھی رسم خود نمائی تھی
آئنوں سے پہلے بھی رسم خود نمائی تھی
دل شکار ہوتے تھے ایسی دل ربائی تھی
پھول پھول بام و در راستے ہیں گل پیکر
وہ ادھر سے گزرے تھے یا بہار آئی تھی
پاس کا مسافر کیوں اٹھ کے دور جا بیٹھا
نام پوچھ لینے میں ایسی کیا برائی تھی
کچھ شفق شفق عارض کچھ افق افق چہرے
آرزو نے بزم اپنی رات یوں سجائی تھی
کتنا محترم تھا میں بھولتا نہیں نجمیؔ
بھوک بھی مرے گھر میں سر جھکا کے آئی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.