آئیے آج آپ سے کچھ راز کی باتیں کریں
آئیے آج آپ سے کچھ راز کی باتیں کریں
اس حسیں اس کی نگاہ ناز کی باتیں کریں
وہ کہ جس نے مسکرا کے کہہ دیا تھا حال دل
اس تبسم اس حسیں انداز کی باتیں کریں
تھا وہ بچپن یا جوانی جب سنا تھا نام عشق
آج پھر ان اجنبی الفاظ کی باتیں کریں
یاد ہے اب تک ہمیں سہما سا وہ اظہار عشق
بند آنکھیں کانپتی آواز کی باتیں کریں
تھک گئے دنیا کی خاطر خود کو دے دے کر فریب
آج پھر اپنے دل ناساز کی باتیں کریں
ہے بہت مایوس یہ دل دیکھ کر انجام عشق
پھر بھی ہم اے ہم نشیں آغاز کی باتیں کریں
ہجر کی رت صحن جسم و جاں سے رخصت ہو گئی
خوش نما موسم ہے اب ہم راز کی باتیں کریں
- کتاب : Tishnagi (Pg. 82)
- Author : Minu Bakshi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.