Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو

وحید الہ آبادی

آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو

وحید الہ آبادی

MORE BYوحید الہ آبادی

    آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو

    پھونک دے برق تجلی مرے کاشانے کو

    دیکھیے کون سی جا یار کا ملتا ہے پتہ

    کوئی کعبے کو چلا ہے کوئی بت خانے کو

    تیری فرقت میں تصور ہے یہ بے دردی کا

    خواب ہم جانتے ہیں نیند کے آ جانے کو

    بعد میرے جو ہوا دشت میں مجنوں کا گزر

    رو دیا دیکھ کے خالی مرے ویرانے کو

    کام آ جاتی ہے ہم بزمی بھی روشن دل کی

    شمع ہم رنگ بنا لیتی ہے پروانے کو

    آج پھر شہر کے کوچے نظر آتے ہیں اداس

    کس طرف لے گئی وحشت ترے دیوانے کو

    اے جنوں تنگ ہوئی وسعت صحرا تجھ سے

    اب کہاں جائے طبیعت کوئی بہلانے کو

    گل پہ بلبل تھا کہیں شمع پہ پروانہ تھا

    ہم نے ہر رنگ میں دیکھا ترے پروانے کو

    وا شد دل نہ ہوئی غنچۂ خاطر نہ کھلا

    کون سے باغ میں آئے تھے ہوا کھانے کو

    میں نے جب وادئ غربت میں قدم رکھا تھا

    دور تک یاد وطن آئی تھی سمجھانے کو

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B428 E438)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے