Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج آرائش گیسوئے دوتا ہوتی ہے

اکبر الہ آبادی

آج آرائش گیسوئے دوتا ہوتی ہے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    آج آرائش گیسوئے دوتا ہوتی ہے

    پھر مری جان گرفتار بلا ہوتی ہے

    شوق پابوسیٔ جاناں مجھے باقی ہے ہنوز

    گھاس جو اگتی ہے تربت پہ حنا ہوتی ہے

    پھر کسی کام کا باقی نہیں رہتا انساں

    سچ تو یہ ہے کہ محبت بھی بلا ہوتی ہے

    جو زمیں کوچۂ قاتل میں نکلتی ہے نئی

    وقف وہ بہر مزار شہدا ہوتی ہے

    جس نے دیکھی ہو وہ چتون کوئی اس سے پوچھے

    جان کیوں کر ہدف تیر قضا ہوتی ہے

    نزع کا وقت برا وقت ہے خالق کی پناہ

    ہے وہ ساعت کہ قیامت سے سوا ہوتی ہے

    روح تو ایک طرف ہوتی ہے رخصت تن سے

    آرزو ایک طرف دل سے جدا ہوتی ہے

    خود سمجھتا ہوں کہ رونے سے بھلا کیا حاصل

    پر کروں کیا یوں ہی تسکین ذرا ہوتی ہے

    روندتے پھرتے ہیں وہ مجمع اغیار کے ساتھ

    خوب توقیر مزار شہدا ہوتی ہے

    مرغ بسمل کی طرح لوٹ گیا دل میرا

    نگہ ناز کی تاثیر بھی کیا ہوتی ہے

    نالہ کر لینے دیں للہ نہ چھیڑیں احباب

    ضبط کرتا ہوں تو تکلیف سوا ہوتی ہے

    جسم تو خاک میں مل جاتے ہوئے دیکھتے ہیں

    روح کیا جانے کدھر جاتی ہے کیا ہوتی ہے

    ہوں فریب ستم یار کا قائل اکبرؔ

    مرتے مرتے نہ کھلا یہ کہ جفا ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 108)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے