آج اچھا ہوں مری جان برا تو کل تھا
آج اچھا ہوں مری جان برا تو کل تھا
اب میسر ہے ترا ساتھ جدا تو کل تھا
اس سے نظریں جو ملیں ہوش ابھی تک گم ہیں
حادثہ ایسا مرے ساتھ ہوا تو کل تھا
آگ کچھ ایسی لگی ساری فضا ہے دھندھلی
دل سے اٹھتا ہے دھواں اب بھی بجھا تو کل تھا
آج بھی مجھ کو گلابوں کی مہک آتی ہے
صرف اک پل کے لیے اس نے چھوا تو کل تھا
الجھنوں میں ہی رہا ہوں میں ابھی تک مصروف
خواب بھی ہوتے ہیں یہ علم ہوا تو کل تھا
مجھ کو پہلے سے یقیں اس پہ نہیں تھا حشمتؔ
پردا آنکھوں سے بہرحال اٹھا تو کل تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.