Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج بھی قید ان آنکھوں میں کہانی ہے وہی

ڈاکٹر آنند کشور

آج بھی قید ان آنکھوں میں کہانی ہے وہی

ڈاکٹر آنند کشور

MORE BYڈاکٹر آنند کشور

    آج بھی قید ان آنکھوں میں کہانی ہے وہی

    مدتوں بعد بھی الفت کی روانی ہے وہی

    دھوپ کا جسم سر عام جلا کرتا ہے

    پھر بھی اس دھوپ کی پہلے سی جوانی ہے وہی

    وصل کی چاہ میں دوڑی ہے ندی ساگر تک

    آرزو اس کی زمانے سے پرانی ہے وہی

    جنم لیتی ہیں کہانی سے کہانی لاکھوں

    پھر بھی دیکھی ہے کہانی کی کہانی ہے وہی

    جب کلی کھل کے مہکتی ہے چمن کی ہر برس

    پھر تو گلشن میں بہاروں کی نشانی ہے وہی

    نسل در نسل بدلتا نہ کبھی ڈی این اے

    صرف عنوان بدلتے ہیں کہانی ہے وہی

    ہے نہیں کوئی سروکار کسی باطل سے

    جو رہا سب پہ ہے آنندؔ کا ثانی ہے وہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے