آج بھی تم کتنے سچے ہو
آج بھی تم کتنے سچے ہو
حیرت سے زندہ کیسے ہو
جھوٹوں پر پھٹکار خدا کی
چپ رہ کر بھی کہہ لیتے ہو
دنیا بیعت کر کے خوش ہے
تم لعنت لعنت کرتے ہو
سب سے کٹ کر جینا مرنا
کیسے ہو اب تک اچھے ہو
پل پل کالک دھول دھوئیں میں
تم کیوں کر اجلے رہتے ہو
چور کہاں جائیں گے آخر
تم سونا چاندی کہتے ہو
خوب غزل کے ہونٹوں پر بھی
تیزابی لہجہ رکھتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.