آج دیوانے کو بے وجہ ستایا جائے
آج دیوانے کو بے وجہ ستایا جائے
پھول تازہ کوئی بالوں میں لگایا جائے
میں سر عام پڑھوں کوئی غزل لوگوں میں
ان کی جانب ہی فقط میرا اشارہ جائے
پاس ہیں وہ دل بیمار دعا گو ہے عجب
درد جائے نہ مرا نہ ہی مسیحا جائے
فیصلہ حسب طبیعت یہ محبت نے کیا
اک طرح غم ہو سلامت غم دنیا جائے
روک لیں آج تو شاہین بلندیٔ خیال
آج سرورؔ کے پروں کو چلو کترا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.