آج گلشن کی فضا پر خار ہے تیرے بغیر
آج گلشن کی فضا پر خار ہے تیرے بغیر
سانس لینا بھی مجھے دشوار ہے تیرے بغیر
مے کدوں میں زندگی کا رقص جاری ہے تو ہو
مجھ کو مے نوشی سے لیکن عار ہے تیرے بغیر
چاند تاروں کا تبسم بھی مجھے ہے ناگوار
سچ تو یہ ہے زندگی بے کار ہے تیرے بغیر
اک ترے ہونے سے رہتا تھا مرے دل کو قرار
اب مگر رنج و محن سے پیار ہے تیرے بغیر
کھا رہا ہوں ہر قدم پر ٹھوکریں شام و سحر
زندگی کی راہ نا ہموار ہے تیرے بغیر
مجھ کو دم بھر بھی سکوں حاصل نہیں ہوتا کہیں
سچ تو یہ ہے زندگی دشوار ہے تیرے بغیر
آ مری اجڑی ہوئی دنیا کو پھر آباد کر
آ کہ میری زندگی بے کار ہے تیرے بغیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.