Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج گلشن میں یہ افواہ اڑا دی جائے

قاسم نیازی

آج گلشن میں یہ افواہ اڑا دی جائے

قاسم نیازی

MORE BYقاسم نیازی

    آج گلشن میں یہ افواہ اڑا دی جائے

    زندگی کی سبھی خوشیوں کو ہوا دی جائے

    بادۂ انس یوں تقسیم کرا دی جائے

    کوئی باقی نہ رہے سب کو پلا دی جائے

    پرچم اب ظلم کا لہراتے ہیں ہر سو ظالم

    آپ بتلائیے کس کس کو سزا دی جائے

    لوگ جیبوں میں چھپے سانپ لیے پھرتے ہیں

    قریہ قریہ یہ خبر سب کو سنا دی جائے

    جھکنے پائے نہ کبھی امن و اماں کا پرچم

    اٹھو نفرت کی یہ دیوار گرا دی جائے

    ہند میرا ہی نہیں سب کا ہی پیارا ہے وطن

    دل میں ہر ایک کے یہ بات بٹھا دی جائے

    لفظ آسان نیازیؔ ہیں تری غزلوں میں

    ان میں اب میرؔ کی تصویر لگا دی جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے