آج ہم منتشر ہیں کھنڈوں میں
لوگ ہیں اپنے اپنے جھنڈوں میں
ان پرندوں کے بھی مقدر ہیں
جنم لیتے ہیں جو کہ انڈوں میں
خود کو کہتے ہیں سیکولر جو کہ
وہ ہی ڈھلتے ہیں لاٹھی ڈنڈوں میں
ایسا جادو ہے مایا نگری کا
لوگ الجھے ہیں دھن کے پنڈو میں
یہ شبھمؔ کہہ رہا ہے منچوں سے
میری رچنا ہے ماپ دنڈوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.