Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج ہوگا نہ تماشا کوئی ہونے والا

کیلاش ماہر

آج ہوگا نہ تماشا کوئی ہونے والا

کیلاش ماہر

MORE BYکیلاش ماہر

    آج ہوگا نہ تماشا کوئی ہونے والا

    جا چکا خون میں پوشاک بھگونے والا

    جس سے تا حشر رگ جاں میں اجالا کرتے

    داغ ہوتا کوئی بے داغ نہ ہونے والا

    تک رہا ہوں بڑی مدت سے بڑی حسرت سے

    گھر کی دہلیز پہ بیٹھا ہے کھلونے والا

    اہل غم سارے سکندر کی طرف لوٹ گئے

    اب سر دار چراغاں نہیں ہونے والا

    تم بھی اس شہر میں بن جاؤ گے پتھر جیسے

    ہنسنے والا ہے یہاں کوئی نہ رونے والا

    خواب در خواب ہے وہ تیرہ شبی کا عالم

    تو بھی آئے تو چراغاں نہیں ہونے والا

    میر منزل سے تباہی کا سبب کیا پوچھیں

    دور بیٹھا ہے سفینے کو ڈبونے والا

    چادر گل کے پرستار کہاں ہو ماہرؔ

    ڈھونڈھتا ہے تمہیں صحرا میں بچھونے والا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے