آج جب عشق کے گرداب سے باہر نکلا
آج جب عشق کے گرداب سے باہر نکلا
تب مرا ہوش ترے خواب سے باہر نکلا
آج ہی ڈھونڈیں گے ہم اپنی خوشی کی کشتی
آنکھ کا شہر جو سیلاب سے باہر نکلا
کرب احساس بڑھا دیتا ہے دل کی دھڑکن
کیوں مرا غم مرے احباب سے باہر نکلا
میں زمانے کی ہر اک چیز وہیں بھول گیا
جب ترا عکس مرے خواب سے باہر نکلا
پڑھ لیا جائے گا مضمون دل شاربؔ کا
ایک بھی لفظ جو اعراب سے باہر نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.